اچھا یہ کرم ہم پہ تو صیاد کرے ہے

اچھا یہ کرم ہم پہ تو صیاد کرے ہے

پر نوچ کے اب قید سے آزاد کرے ہے

چپ چاپ پڑا رہوے ہے بیمار تمہارا

نالہ ہی کرے ہے نہ وہ فریاد کرے ہے

اے باد صبا ان سے یہ کہہ دیجیو جا کر

پردیس میں اک شخص تمہیں یاد کرے ہے

فرزانہ اجاڑے ہے بھرے شہروں کو لیکن

دیوانہ تو صحرا کو بھی آباد کرے ہے

آوے ہے تیرا نام تو ہنس دیوے ہے اکثر

دیوانہ تیرا یوں بھی تجھے یاد کرے ہے

نسبت ہے نگینے سے یہ بولی ہے ہماری

کیا ناقد فن ہم سے تو ارشاد کرے ہے

لکھ لکھ کے مٹا دیوے ہے تو نام یہ کس کا

سچ کہیو سروشؔ آج کسے یاد کرے ہے

(588) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rifat Sarosh. is written by Rifat Sarosh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rifat Sarosh. Free Dowlonad  by Rifat Sarosh in PDF.