دولت حرف و بیاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

دولت حرف و بیاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

ہم محبت کا جہاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

اک تبسم پہ نہ جانا کہ ترے دیوانے

غم کا اک کوہ گراں ساتھ لیے پھرتے ہیں

جس پہ اک سانس کی تکرار سے بال آ جائے

ہم وہ شیشے کا مکاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

آندھیاں اس کو بجھانے کے لیے ہیں بیتاب

ہم جو یہ مشعل جاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

دشت غربت میں بزرگوں کی دعا ہے ہم راہ

سایۂ ابر رواں ساتھ لیے پھرتے ہیں

سنگ در سے جو ترے صورت سوغات ملا

روشنی کا وہ نشاں ساتھ لیے پھرتے ہیں

ہم نے دیکھا تو نہیں صرف سنا ہے کہ سروشؔ

آج کل سرو رواں ساتھ لیے پھرتے ہیں

(452) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rifat Sarosh. is written by Rifat Sarosh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rifat Sarosh. Free Dowlonad  by Rifat Sarosh in PDF.