پھر فکر سخن میں کر رہا ہوں

پھر فکر سخن میں کر رہا ہوں

افلاک سے میں گزر رہا ہوں

لفظوں کے کھلا رہا ہوں غنچے

ظلمت میں ستارے بھر رہا ہوں

یہ شمس و قمر ہیں دیکھے بھالے

ان سب کا میں ہم سفر رہا ہوں

مٹی سے جنم جنم کا رشتہ

دھرتی کا سنگار کر رہا ہوں

جنت مری فکر کی ہے معراج

دوزخ سے تو میں گزر رہا ہوں

دنیا کے قصیدے میں نے لکھے

بس اپنا ہی نوحہ گر رہا ہوں

سب کی ہے خبر سروشؔ لیکن

میں خود سے ہی بے خبر رہا ہوں

(428) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rifat Sarosh. is written by Rifat Sarosh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rifat Sarosh. Free Dowlonad  by Rifat Sarosh in PDF.