یار آیا ہے احوال دل زار دکھاؤ

یار آیا ہے احوال دل زار دکھاؤ

عیسیٰ کو ذرا حالت بیمار دکھاؤ

آ جاؤ بس اب راہ نہ اے یار دکھاؤ

مشتاق ہوں مشتاق ہوں دیدار دکھاؤ

عالم ہے سو ہے ہجر میں یاں جوش جنوں کا

صحرا مجھے دکھلاؤ کہ گل زار دکھاؤ

فرداے قیامت کا نہ اقرار کرو جاں

لو حشر سہی آج ہی دیدار دکھاؤ

عاشق ہیں بہت ایک تو چن کر کوئی مجھ سا

پشتے کی طرح پشت بہ دیوار دکھاؤ

عالم نظر آ جائے بہار اور خزاں کا

ہم زرد ہوں تم پھول سے رخسار دکھاؤ

تلوار لگاؤ مجھے گولی سے نہ مارو

تل ڈھانک لو اور ابروئے خم دار دکھاؤ

ہر دم متقاضی ہے یہی حسرت دیدار

پھر ایک نظر جلوۂ دل دار دکھاؤ

فرماتے ہو عاشق ہیں مرے تجھ سے ہزاروں

اے جان زیادہ نہیں دو چار دکھاؤ

عشق ابرو و مژگاں کا بتو ساتھ ہے دم کے

خنجر مجھے دکھلاؤ کہ تلوار دکھاؤ

میں قبر سے بھی رندؔ یہی کہتا اٹھوں گا

مشتاق ہوں مشتاق ہوں دیدار دکھاؤ

(559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rind Lakhnavi. is written by Rind Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rind Lakhnavi. Free Dowlonad  by Rind Lakhnavi in PDF.