بام پر آئے کتنی شان سے آج

بام پر آئے کتنی شان سے آج

بڑھ گئے آپ آسمان سے آج

جب کہا ہم خفا ہیں جان سے آج

بولے خوش کر دیں امتحان سے آج

کس مزے کی ہوا میں مستی ہے

کہیں برسی ہے آسمان سے آج

بے تکلف نہ ہو کوئی ان سے

بنے بیٹھے ہیں میہمان سے آج

میں نے چھیڑا تو کس ادا سے کہا

کچھ سنو گے مری زبان سے آج

دل کے ٹکڑوں کی طرح ہم نے چنے

ٹکڑے کچھ دل کی داستان سے آج

نیچی داڑھی نے آبرو رکھ لی

قرض پی آئے اک دکان سے آج

اونچے کوٹھوں کے بیٹھنے والے

باتیں کرتے تھے آسمان سے آج

ناتواں دل کی بے زباں دل کی

آپ نے سن لی اپنے کان سے آج

کوئی جا کر ریاضؔ کو سمجھائے

کچھ خفا ہیں وہ اپنی جان سے آج

(366) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.