منہ دکھا کر منہ چھپانا کچھ نہیں

منہ دکھا کر منہ چھپانا کچھ نہیں

کچھ نہیں یہ منہ دکھانا کچھ نہیں

تھا جو کیا کچھ بات کہتے کچھ نہ تھا

آدمی کا بھی ٹھکانا کچھ نہیں

گل ہیں معشوقوں کے دامن کے لئے

قبر عاشق پر چڑھانا کچھ نہیں

ہے ستانے کا بھی لطف اک وقت پر

ہر گھڑی ان کو ستانا کچھ نہیں

بے منائے من گئے ہم آپ سے

ایسے روٹھے کو منانا کچھ نہیں

ہاتھ سے گلچیں کے جھٹکے کون کھائے

شاخ گل پر آشیانا کچھ نہیں

یہ حسیں ہیں پیار کر لینے کی چیز

ان حسینوں کو ستانا کچھ نہیں

اے حباب اپنی ذرا ہستی تو دیکھ

اس پر اتنا سر اٹھانا کچھ نہیں

تو نے توبہ کی تو ہے لیکن ریاضؔ

بات کا تیری ٹھکانا کچھ نہیں

(472) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Khairabadi. is written by Riyaz Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Khairabadi. Free Dowlonad  by Riyaz Khairabadi in PDF.