سب خلاؤں کو خلاؤں سے بھگو سکتا ہے

سب خلاؤں کو خلاؤں سے بھگو سکتا ہے

آدمی روح کے اندر بھی تو رو سکتا ہے

یہ سیاہی کا سرا جانے کہاں ہاتھ آئے

مرا سایا ترا باطن بھی تو ہو سکتا ہے

دسترس تیرے سمندر کی ہے تجھ سے بھی پرے

تو مجھے آنکھ سے باہر بھی ڈبو سکتا ہے

لے تو آیا ہے مجھے موت کی گردش سے الگ

تو مجھے سانس کے محور پہ بھی کھو سکتا ہے

اپنے انفاس کی تحریک پہ بکھرا ہے مگر

تو میرے لمس میں یکجا بھی تو ہو سکتا ہے

تیری مٹی نے سمویا نہیں تو کیا ہے ریاضؔ

تو تو اس جسم کے باہر کہیں سو سکتا ہے

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Latif. is written by Riyaz Latif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Latif. Free Dowlonad  by Riyaz Latif in PDF.