تمام خلیوں میں اکثر سنائی دیتا ہے

تمام خلیوں میں اکثر سنائی دیتا ہے

ہر اک جہان میں محشر سنائی دیتا ہے

جو چھو کے دیکھوں تو گردش کی تہہ میں گردش ہے

دھروں جو کان تو محور سنائی دیتا ہے

ہزار میلوں بچھی ارتقا کی مٹی پر

بدن میں اب بھی سمندر سنائی دیتا ہے

لچکتی رات میں سیارگاں کی چاپ سنو

جو مجھ میں جذب ہے باہر سنائی دیتا ہے

زمین پھیل گئی ہے ہماری روح تلک

جہاں کا شور اب اندر سنائی دیتا ہے

زباں کے غار سے پہنچے سکوت تک تو اب

عجیب لہجوں میں منظر سنائی دیتا ہے

تمدنوں کے ہر آہنگ کا تضاد ریاضؔ

جو دور جاؤں تو بہتر سنائی دیتا ہے

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Latif. is written by Riyaz Latif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Latif. Free Dowlonad  by Riyaz Latif in PDF.