خلا نوردی

یہ کس نے مرے جسم کی تاریخ الٹ دی؟

سانسوں کی زمیں پر،

اک کھوئی ہوئی ساعت مسمار کے کتبے!

رفتار کے

گفتار کے

اظہار کے کتبے!

بے خواب ستاروں پہ جیے جا رہا ہوں میں۔

ناپید سمندر کو پیے جا رہا ہوں میں۔

صدیوں کے کئی رنگ جو تحلیل ہیں مجھ میں

جدت کی دراڑوں سے ٹپکتے ہیں ابھی تک

ناپید سمندر سے چھلکتے ہیں ابھی تک

بے خواب ستاروں میں چمکتے ہیں ابھی تک

روحوں کے جنوں میں،

محدود سکوں میں،

کتبے ابھر آئے ہیں مرے خوں کی تڑپ سے

مجھ میں مرے اجداد بھٹکتے ہیں ابھی تک

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Latif. is written by Riyaz Latif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Latif. Free Dowlonad  by Riyaz Latif in PDF.