ویران خواہش

مرے اندر

گھنا جنگل

گھنے انجان جنگل میں

لچک شاخوں کی وحشت میں

شجر کے پتے پتے پر

منقش ان گنت صدیاں

زمانوں کے بدن عریاں

ازل کی زد، ابد کی حد

کھنڈر، مینار اور گنبد

رواں لا سمت تہذیبیں

نئے امکان کی سانسیں،

کبھی اپنی گرفتوں میں

گرفتوں سے کبھی باہر

لہو، آفاق، اک دریا

بدن لمحات کا صحرا

جہاں دنیا بھٹکتی تھی

وہ سب خاموش اور تنہا

اسی صحرا کے سناٹے کو نغموں سے بھگونا ہے

کہیں دور جا کر

خود کو خود ہی میں ڈبونا ہے

کسی دن اپنے جنگل سے لپٹ کے کھل کے رونا ہے

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riyaz Latif. is written by Riyaz Latif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riyaz Latif. Free Dowlonad  by Riyaz Latif in PDF.