نکالو کوئی تو صورت کہ تیرگی کم ہو

نکالو کوئی تو صورت کہ تیرگی کم ہو

ہمارا گھر ہی جلا دو جو روشنی کم ہو

ہمارے عہد کو راس آ گئی وہ باد سموم

کہ جس میں موت زیادہ ہو زندگی کم ہو

زمانے کیسے تجھے اپنی راہ پر لائے

ہم اہل عشق کی کیسے یہ بے بسی کم ہو

کسی طرح تو نمائش کا یہ نشہ اترے

کسی طرح تو دکھاوے کی زندگی کم ہو

یہ کیا ہمیشہ وفا و خلوص کی باتیں

کچھ ایسی بات کرو جو کہی سنی کم ہو

کوئی جتن تو کرو دوستو بلاؤ اسے

مری نگاہ کی اس کی یہ پیاس ہی کم ہو

تمہارا میرا یہ رشتہ عجیب ہے کہ جہاں

نہ دوستی ہی گھٹے اور نہ دشمنی کم ہو

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rohit Soni 'Tabish'. is written by Rohit Soni 'Tabish'. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rohit Soni 'Tabish'. Free Dowlonad  by Rohit Soni 'Tabish' in PDF.