بیوی کے حضور

عشق کا ناس کرو گی مجھے معلوم نہ تھا

میرے پلے ہی پڑو گی مجھے معلوم نہ تھا

اک مہینے میں کماتا ہوں جو تنخواہ اسے

خرچ ہفتے میں کرو گی مجھے معلوم نہ تھا

میں نے کھائی تھی قسم کھاؤں گا بس رزق حلال

تم بھی احمق ہی کہو گی مجھے معلوم نہ تھا

شعر کی طرح سدا عرض کروں گا خود کو

تم سدا حکم ہی دو گی مجھے معلوم نہ تھا

جو سناؤ گی سنوں گا میں ہمیشہ لیکن

شعر تک تم نہ سنوگی مجھے معلوم نہ تھا

زندگی ہی میں مجھے دیکھنا ہوگا یہ دن

مجھ کو مرحوم لکھو گی مجھے معلوم نہ تھا

ساری دفعات ہی ہو جائیں گی لاگو مجھ پر

اتنے الزام دھروگی مجھے معلوم نہ تھا

عید کے دن بھی وہی جنگ کا نقشہ ہوگا

عید کے دن بھی لڑوگی مجھے معلوم نہ تھا

سخت جانی میں بھی نکلو گی مثالی یعنی

مار کر مجھ کو مرو گی مجھے معلوم نہ تھا

پتہ ہوتا تو نہ کرتا کبھی کوئی نیکی

تمہیں جنت میں ملو گی مجھے معلوم نہ تھا

(1090) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Roohi Kanjahi. is written by Roohi Kanjahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Roohi Kanjahi. Free Dowlonad  by Roohi Kanjahi in PDF.