مستقل اب بجھا بجھا سا ہے

مستقل اب بجھا بجھا سا ہے

آخر اس دل کو یہ ہوا کیا ہے

تم کو چاہا بڑا قصور کیا

تم ہی بتلا دو کہ اب سزا کیا ہے

مانگ لوں ان کا دل اگر وہ کہیں

قتل کا تیرے خوں بہا کیا ہے

کیوں نفس میں کباب کی بو ہے

میرے سینے میں یہ جلا کیا ہے

مہر ہے ثبت قلب واعظ پر

داغ ماتھے پہ بد نما کیا ہے

حضرت دل ہیں کیوں اداس اداس

نا امیدی نے کچھ کہا کیا ہے

کافی اک لفظ ہے حضور خدا

یہ شب و روز التجا کیا ہے

وہی مانگو کہ ہو دعا مقبول

یعنی اللہ چاہتا کیا ہے

دیکھیے یہ کلام مہدیؔ میں

فکر انساں کی انتہا کیا ہے

میں نے آنکھوں سے اشک پونچھے تھے

رنگ دامن پہ لال سا کیا ہے

ذات مہدیؔ کی پھر غنیمت ہے

گر وہ اچھا نہیں برا کیا ہے

(500) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet S A Mehdi. is written by S A Mehdi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by S A Mehdi. Free Dowlonad  by S A Mehdi in PDF.