درد کو اشک بنانے کی ضرورت کیا تھی

درد کو اشک بنانے کی ضرورت کیا تھی

تھا جو اس دل میں دکھانے کی ضرورت کیا تھی

ہم نے جو کچھ بھی کیا اپنی محبت میں کیا

گو سمجھتے ہیں زمانے کی ضرورت کیا تھی

ہو جو چاہت تو ٹپک پڑتی ہے خود آنکھوں سے

اے مرے دوست بتانے کی ضرورت کیا تھی

اتنے حساس ہیں سانسوں سے پگھل جاتے ہیں

بجلیاں ہم پہ گرانے کی ضرورت کیا تھی

ایسے لگتا ہے کہ کمزور بہت ہے تو بھی

جیت کر جشن منانے کی ضرورت کیا تھی

(685) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saadullah Shah. is written by Saadullah Shah. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saadullah Shah. Free Dowlonad  by Saadullah Shah in PDF.