گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے

گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے

جینے کے لئے اس دنیا میں غم کی بھی ضرورت ہوتی ہے

اے واعظ ناداں کرتا ہے تو ایک قیامت کا چرچا

یہاں روز نگاہیں ملتی ہیں یہاں روز قیامت ہوتی ہے

وو پرسش غم کو آئے ہیں کچھ کہہ نہ سکوں چپ رہ نہ سکوں

خاموش رہوں تو مشکل ہے کہہ دوں تو شکایت ہوتی ہے

کرنا ہی پڑے گا ضبط الم پینے ہی پڑیں گے یہ آنسو

فریاد و فغاں سے اے ناداں توہین محبت ہوتی ہے

جو آ کے رکے دامن پہ صباؔ وہ اشک نہیں ہے پانی ہے

جو اشک نہ چھلکے آنکھوں سے اس اشک کی قیمت ہوتی ہے

(743) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Afghani. is written by Saba Afghani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Afghani. Free Dowlonad  by Saba Afghani in PDF.