آواز کے پتھر جو کبھی گھر میں گرے ہیں

آواز کے پتھر جو کبھی گھر میں گرے ہیں

آسیب خموشی کے صباؔ چیخ پڑے ہیں

پازیب کے نغموں کی وہ رت بیت چکی ہے

اب سوکھے ہوئے پتے اس آنگن میں پڑے ہیں

چھپ جائیں کہیں آ کہ بہت تیز ہے بارش

یہ میرے ترے جسم تو مٹی کے بنے ہیں

اس دل کی ہری شاخ پہ جو پھول کھلے تھے

لمحوں کی ہتھیلی پہ وہ مرجھا کے گرے ہیں

اس گھر میں کسے دیتے ہو اب جا کے صدائیں

وہ ہارے تھکے لوگ تو اب سو بھی چکے ہیں

(476) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Ikram. is written by Saba Ikram. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Ikram. Free Dowlonad  by Saba Ikram in PDF.