قطرہ قطرہ تشنگی

کنوارے کھیت میری خواہشوں کے

تشنگی کی دھوپ میں

جلتے ہیں

سیم اور تھور مایوسی کے

کالے قہر کی صورت

لہو کا ایک اک قطرہ

رگوں سے چوستے جاتے ہیں

پیلے موسموں کی چپ

بنی ہے بھاگ کی ریکھا

کہ صدیوں سے پڑا ہے قحط گیتوں کا

جو فصل کٹتے وقت گاتی ہیں

تھرکتی ناچتی

بستی کی بالائیں

یہاں صدیوں سے برکھا رت کو

جیون کا ہر اک لمحہ

ترستا ہے

یہاں کھیتوں کے لب کی پپڑیوں پر

تشنگی کا

قطرہ قطرہ بس ٹپکتا ہے

(522) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Ikram. is written by Saba Ikram. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Ikram. Free Dowlonad  by Saba Ikram in PDF.