بوئے خوش کی طرح ہر سمت بکھر جاؤں گا (ردیف .. و)

بوئے خوش کی طرح ہر سمت بکھر جاؤں گا

آہنی ہاتھوں سے اب کوئی دبا دے مجھ کو

میں تو مدت سے چلا آتا ہوں پیچھے پیچھے

گردش وقت کبھی رک کے صدا دے مجھ کو

دن تو سارا ہی کٹا مثل چراغ کشتہ

گرمیٔ جسم سر شام جلا دے مجھ کو

تم مجھے دیکھ کے جو بات کبھی کہہ نہ سکے

کیا یہ ممکن نہیں آئینہ بتا دے مجھ کو

جن کو پانے سے حقیقت بھی فسانہ بن جائے

اب صباؔ ایسے سرابوں کا پتا دے مجھ کو

(435) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Jayasi. is written by Saba Jayasi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Jayasi. Free Dowlonad  by Saba Jayasi in PDF.