اگر الفاظ سے غم کا ازالہ ہو گیا ہوتا

اگر الفاظ سے غم کا ازالہ ہو گیا ہوتا

حقیقت تو نہ ہوتی بس دکھاوا ہو گیا ہوتا

اگر اپنا سمجھ کر صرف اک آواز دے جاتے

یقیں مانو کہ میرا دل تمہارا ہو گیا ہوتا

شب فرقت میں جتنے خواب بھی ملنے کے دیکھے تھے

اگر تعبیر ملتی تو اجالا ہو گیا ہوتا

نہ کرتے منقطع گر تم مراسم کی حسیں راہیں

تو قاصد خط مرا دینے روانہ ہو گیا ہوتا

محبت کی اگر پاکیزگی پر تم یقیں کرتے

تو مل کر تم سے پورا سب خسارا ہو گیا ہوتا

مری آشفتگی پر اب زمانے کو تعجب کیوں

اگر الفت نہ ہوتی دل سیانا ہو گیا ہوتا

دل فرقت زدہ میں ہے جو اک ناسور مدت سے

معالج گر سمجھ پاتا افاقہ ہو گیا ہوتا

جو دکھ کی فصل بوئی ہے تو اب دکھ کاٹنا ہوگا

مکافات عمل سمجھے اشارہ ہو گیا ہوتا

یہ حکمت ہے سبیلہؔ زیست میں رب نے کمی رکھی

وگرنہ ہر بشر خود میں خدا سا ہو گیا ہوتا

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabeela Inam Siddiqui. is written by Sabeela Inam Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabeela Inam Siddiqui. Free Dowlonad  by Sabeela Inam Siddiqui in PDF.