چاندنی رات میں شانوں سے ڈھلکتی چادر (ردیف .. ے)

چاندنی رات میں شانوں سے ڈھلکتی چادر

جسم ہے یا کوئی شمشیر نکل آئی ہے

مدتوں بعد اٹھائے تھے پرانے کاغذ

ساتھ تیرے مری تصویر نکل آئی ہے

کہکشاں دیکھ کے اکثر یہ خیال آتا ہے

تیری پازیب سے زنجیر نکل آئی ہے

صحن گلشن میں مہکتے ہوئے پھولوں کی قطار

تیرے خط سے کوئی تحریر نکل آئی ہے

چاند کا روپ تو رانجھے کی نظر مانگے ہے

رین ڈولی سے کوئی ہیر نکل آئی ہے

(621) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Dutt. is written by Sabir Dutt. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Dutt. Free Dowlonad  by Sabir Dutt in PDF.