اسیر شام ہیں ڈھلتے دکھائی دیتے ہیں

اسیر شام ہیں ڈھلتے دکھائی دیتے ہیں

یہ لوگ نیند میں چلتے دکھائی دیتے ہیں

وہ اک مکان کہ اس میں کوئی نہیں رہتا

مگر چراغ سے جلتے دکھائی دیتے ہیں

یہ کیسا رنگ نظر آیا اس کی آنکھوں میں

کہ سارے رنگ بدلتے دکھائی دیتے ہیں

وہ کون لوگ ہیں جو تشنگی کی شدت سے

کنار آب پگھلتے دکھائی دیتے ہیں

اندھیری رات میں بھی شہر کے دریچوں سے

ہمیں تو چاند نکلتے دکھائی دیتے ہیں

(486) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Waseem. is written by Sabir Waseem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Waseem. Free Dowlonad  by Sabir Waseem in PDF.