کھلے ہوئے ہیں پھول ستارے دریا کے اس پار

کھلے ہوئے ہیں پھول ستارے دریا کے اس پار

اچھے لوگ بسے ہیں سارے دریا کے اس پار

مہکی راتیں دوست ہوائیں پچھلی شب کا چاند

رہ گئے سب خوش خواب نظارے دریا کے اس پار

بس یہ سوچ کے سرشاری ہے اب بھی اپنے لیے

بہتے ہیں خوشبو کے دھارے دریا کے اس پار

شام کو زندگی کرنے والے رنگ برنگے پھول

پھول وہ سارے رہ گئے پیارے دریا کے اس پار

یوں لگتا ہے جیسے اب بھی رستہ تکتے ہیں

گئے زمانے ریت کنارے دریا کے اس پار

گونجتی ہے اور لوٹ آتی ہے اپنی ہی آواز

آخر کب تک کوئی پکارے دریا کے اس پار

دہکی ہوئی اک آگ ہے صابرؔ اپنے سینے میں

جاتے نہیں پر اس کے شرارے دریا کے اس پار

(522) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Waseem. is written by Sabir Waseem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Waseem. Free Dowlonad  by Sabir Waseem in PDF.