اس جنگل سے جب گزرو گے تو ایک شوالہ آئے گا

اس جنگل سے جب گزرو گے تو ایک شوالہ آئے گا

وہاں رک جانا وہاں رہ جانا وہاں سکھ کا اجالا آئے گا

یہ سوچ کے اٹھنا ہر دن تم اس دل کا پھول کھلے گا ضرور

اس آس پہ سونا اب کی شب کوئی خواب نرالا آئے گا

جب اس کے ہاتھ نیا ماضی اس صفحۂ ارض پہ لکھیں گے

جب سحر و شام رقم ہوں گے تب میرا حوالہ آئے گا

اس بے اندیشہ صحرا میں اس اونگھنے والی امت پر

کب جاگنے والا اترے گا کب سوچنے والا آئے گا

پھر روحیں زخمی زخمی ہیں پھر کوڑھ سے دکھنے آئے بدن

یوں لگتا ہے کہ شفاعت کو پھر کوئی گوالا آئے گا

اے راہ سخن کے راہروو دل شاد رہو اس راہ میں بھی

خوشبو کی سواری ٹھہرے گی رنگوں کا پیالہ آئے گا

(443) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Waseem. is written by Sabir Waseem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Waseem. Free Dowlonad  by Sabir Waseem in PDF.