اب کہیں اور کہاں خاک بسر ہوں ترے بندے جا کر

اب کہیں اور کہاں خاک بسر ہوں ترے بندے جا کر

زندگی اور بھی مغموم لگے شہر سے آگے جا کر

عدم آباد کے لوگوں کا مزاج ان دنوں کیسا ہوگا

لوٹ آنے کی توقع ہو کسی کو تو وہ پوچھے جا کر

میں گھنا پیڑ ہوں آیا بھی کبھی جو مرے سائے کو زوال

ان خزاؤں سے بہت دور گریں گے مرے پتے جا کر

کٹ بھی سکتے ہیں شب و روز مرے ان ہی گلی کوچوں میں

لوٹنا ہے تری جانب ہی اگر تیرے نگر سے جا کر

شاعری پھول کھلانے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے تو ظفرؔ

باغ ہی کوئی لگاتا کہ جہاں کھیلتے بچے جا کر

(424) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.