ہر ایک مرحلۂ درد سے گزر بھی گیا

ہر ایک مرحلۂ درد سے گزر بھی گیا

فشار جاں کا سمندر وہ پار کر بھی گیا

خجل بہت ہوں کہ آوارگی بھی ڈھب سے نہ کی

میں در بدر تو گیا لیکن اپنے گھر بھی گیا

یہ زخم عشق ہے کوشش کرو ہرا ہی رہے

کسک تو جا نہ سکے گی اگر یہ بھر بھی گیا

گزرتے وقت کی صورت ہوا نہ بیگانہ

اگر کسی نے پکارا تو میں ٹھہر بھی گیا

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.