خزاں کی رت ہے جنم دن ہے اور دھواں اور پھول

خزاں کی رت ہے جنم دن ہے اور دھواں اور پھول

ہوا بکھیر گئی موم بتیاں اور پھول

وہ لوگ آج خود اک داستاں کا حصہ ہیں

جنہیں عزیز تھے قصے کہانیاں اور پھول

یہ سب ترے مرے اظہار کی علامت ہیں

شفق کے رنگ میں شعلہ، لہو، زباں اور پھول

یقین کر کہ یہی ہے بجھے دلوں کا علاج

تری وفا تری چاہت ترا گماں اور پھول

ظفرؔ میں صورت خوشبو قیام کرتا ہوں

سو ایک سے مجھے لگتے ہیں سب مکاں اور پھول

(504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.