محبتیں تھیں کچھ ایسی وصال ہو کے رہا

محبتیں تھیں کچھ ایسی وصال ہو کے رہا

وہ خوش خیال مرا ہم خیال ہو کے رہا

ہر ایک پردے میں دریافت اس کا حسن کیا

پھر اس خزانے سے میں مالا مال ہو کے رہا

لہو کی لہر میں شادابیوں کی شدت سے

مزاج اس کا مرے حسب حال ہو کے رہا

کرم کا سلسلہ جو منقطع تھا غفلت سے

بحال کیسے نہ ہوتا بحال ہو کے رہا

ہم اتنا چاہتے تھے ایک دوسرے کو ظفرؔ

میں اس کی اور وہ میری مثال ہو کے رہا

(406) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.