نگاہ کرنے میں لگتا ہے کیا زمانہ کوئی

نگاہ کرنے میں لگتا ہے کیا زمانہ کوئی

پیمبری نہ سہی دکھ پیمبرانہ کوئی

اک آدھ بار تو جاں وارنی ہی پڑتی ہے

محبتیں ہوں تو بنتا نہیں بہانہ کوئی

میں تیرے دور میں زندہ ہوں تو یہ جانتا ہے

ہدف تو میں تھا مگر بن گیا نشانہ کوئی

اب اس قدر بھی یہاں ظلم کو پناہ نہ دو

یہ گھر گرا ہی نہ دے دست غائبانہ کوئی

اجالتا ہوں میں نعلین پائے لخت جگر

کہ مدرسے کو چلا علم کا خزانہ کوئی

(414) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.