واقف خود اپنی چشم گریزاں سے کون ہے

واقف خود اپنی چشم گریزاں سے کون ہے

مانوس اب مرے دل ویراں سے کون ہے

کس کو خبر ہے کس گھڑی آنکھیں چھلک پڑیں

اب آشنا تہیۂ طوفاں سے کون ہے

دیکھیں جسے خلل ہے اسی کے دماغ میں

سرشار اب تصور جاناں سے کون ہے

وہ ظلم شہر میں ہے کہ اندھیر ہے کوئی

وابستہ رسم جشن چراغاں سے کون ہے

دیکھو جسے وہی ہے گرفتار آرزو

اب دور اس نواح میں زنداں سے کون ہے

مقتل میں جس کو اپنے لہو سے جلایا تھا

پر نور اس ایک شمع فروزاں سے کون ہے

چہروں کی زردیوں سے ظفرؔ ہو موازنہ

نزدیک رنگ دشت و بیاباں سے کون ہے

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.