یہ سوچ کے راکھ ہو گیا ہوں

یہ سوچ کے راکھ ہو گیا ہوں

میں شام سے صبح تک جلا ہوں

جس دل میں پناہ ڈھونڈھتا تھا

اب اس سے پناہ مانگتا ہوں

پہلے بھی خدا کو مانتا تھا

اور اب بھی خدا کو مانتا ہوں

وہ جاگ رہا ہو شاید اب تک

یہ سوچ کے میں بھی جاگتا ہوں

اے میرا خیال رکھنے والے

کیا میں ترے ذہن میں بسا ہوں

مرتا ہوں کہ مر مٹوں گا آخر

جینے کو تو عمر بھر جیا ہوں

ہر شخص بچھڑ چکا ہے مجھ سے

کیا جانیے کس کو ڈھونڈھتا ہوں

ہے مجھ سے ہی زندگی عبارت

میں زیست کا تلخ تجربہ ہوں

کیا سمجھے گا کوئی مجھ کو صابرؔ

میں ذات سے اپنی ماورا ہوں

(444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.