اندھیری رات کے سانچے میں ڈھالے جا چکے تھے ہم

اندھیری رات کے سانچے میں ڈھالے جا چکے تھے ہم

بہت ہی دیر سے آئے اجالے جا چکے تھے ہم

تھے ایسی بد گمانی میں نہیں احساس ہو پایا

ہماری ہی کہانی سے نکالے جا چکے تھے ہم

یہ موتی اشک کے اب تو سدا پلکوں پہ رہتے ہیں

سمندر سے زیادہ ہی کھنگالے جا چکے تھے ہم

زمیں پر آئیں گے تو فیصلہ ہوگا مقدر کا

ہوا میں ایک سکے سے اچھالے جا چکے تھے ہم

سچنؔ سورج سے زائد سرخ ہے ہر زخم سینے کا

غموں کی آنچ میں اتنا ابالے جا چکے تھے ہم

(510) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sachin Shalini. is written by Sachin Shalini. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sachin Shalini. Free Dowlonad  by Sachin Shalini in PDF.