یوں لگے درد کی اس دل سے شناسائی ہے

یوں لگے درد کی اس دل سے شناسائی ہے

موسم غم کی تبھی تو یہ لہر آئی ہے

توڑ کر رشتہ یوں الزام لگانے والے

بے وفا میں ہوں اگر تو بھی تو ہرجائی ہے

چاند نکلا نہیں تو بھی نہیں دکھتا اب تو

رات ہے میں ہوں اندھیرا ہے یے تنہائی ہے

راز تیرے جو چھپاؤں تو یہ دم گھٹتا ہے

بات کہہ دوں جو زمانے سے تو رسوائی ہے

جان لے کر وو گیا پھر بھی سچنؔ زندہ ہوں

بات معمولی نہیں اس کی مسیحائی ہے

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sachin Shalini. is written by Sachin Shalini. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sachin Shalini. Free Dowlonad  by Sachin Shalini in PDF.