جسم پر کھردری سی چھال اگا

جسم پر کھردری سی چھال اگا

آنکھ کی پتلیوں میں بال اگا

تیر برسا ہی چاہتے ہیں سنبھل

اپنے ہاتھوں میں ایک ڈھال اگا

کاٹ آگاہیوں کی فصل مگر

ذہن میں کچھ نئے سوال اگا

دوش و فردا کو ڈال گڈھے میں

کھاد سے ان کی روز حال اگا

بڑھی جاتی ہیں مانس کی فصلیں

ان زمینوں پہ کچھ اکال اگا

چکھ چکا ذائقے عروجوں کے

اب زباں پر کوئی زوال اگا

(413) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadiq. is written by Sadiq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadiq. Free Dowlonad  by Sadiq in PDF.