زندگی غم کے اندھیروں میں سنورنے سے رہی

زندگی غم کے اندھیروں میں سنورنے سے رہی

ایک تنویر حیات آج ابھرنے سے رہی

میں پیمبر نہیں انساں ہوں خطا کار انساں

عرش سے کوئی وحی مجھ پر اترنے سے رہی

میں نے کر رکھا ہے محصور چمن کی حد تک

شاخ در شاخ کوئی برق گزرنے سے رہی

لاکھ افکار و حوادث مجھے روندیں بڑھ کر

جو وفا مجھ کو ملی ہے کبھی مرنے سے رہی

آدمی کتنے ہیولے ہی بنا کر رکھے

موت پھر موت ہے جب آئی تو ڈرنے سے رہی

آخری وقت ہے مختل ہوئے جاتے ہیں حواس

ایسے میں میری خودی کام تو کرنے سے رہی

گھیر رکھا ہے ہر اک سمت سے طوفانوں نے

میری کشتی تو کبھی پار اترنے سے رہی

صادقؔ اس موڑ پہ لے آتے ہیں حالات ہمیں

موج احساس ذرا آج ٹھہرنے سے رہی

(399) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadique Indori. is written by Sadique Indori. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadique Indori. Free Dowlonad  by Sadique Indori in PDF.