اداس اداس سر ساغر و سبو بھی میں

اداس اداس سر ساغر و سبو بھی میں

یم نشاط کی اک موج تند خو بھی میں

مجھی میں گم ہیں کئی تیرگی بکف راتیں

ضیا فروش سر طاق آرزو بھی میں

مجھی سے قائم و دائم ہیں گھر کے سناٹے

تمہاری بزم تمنا کی ہاؤ ہو بھی میں

مرے ہی زخم تمنا میں سو طرح کے رنگ

بھری بہار میں محروم‌ رنگ و بو بھی میں

جو راہ چلتے مری سمت آنکھ بھی نہ اٹھائے

اسی کی بزم کا موضوع گفتگو بھی میں

جسے سنوار کے خود بھی بکھرتا جاتا ہوں

اس ایک گوہر صد ضو کی آبرو بھی میں

کچھ ایسے طور سے چمکا ہے دل کا داغ شکست

کہ آج تک نہیں حسرت کش‌ رفو بھی میں

نظر میں تیرے ہر انداز کو سجائے ہوئے

مثال آئینہ بھی میں لہو لہو بھی میں

میں آج ساز دل و جاں پہ گاؤں کون سا گیت

تمہارے پاس بھی دنیا کے روبرو بھی میں

تمہاری برہم سے اٹھنے کا بھی خیال مجھے

ذرا سی دیر ٹھہرنے کا حیلہ جو بھی میں

خود اپنے آپ سے ایسا بچھڑ گیا ہوں نسیمؔ

کہ اب مقام بھی منزل بھی جستجو بھی میں

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadique Naseem. is written by Sadique Naseem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadique Naseem. Free Dowlonad  by Sadique Naseem in PDF.