خود کو جب خود سے کسی روز رہائی دوں گی

خود کو جب خود سے کسی روز رہائی دوں گی

میں پرندوں کی طرح اڑتی دکھائی دوں گی

زندگی تو مجھے کنگن نہ بھی پہنا بے شک

میں تجھے ہنستے ہوئے پھر بھی کلائی دوں گی

معجزے لفظ مرے خلق کریں گے ایسے

چپ رہی پھر بھی زمانے کو سنائی دوں گی

گھر میں خوابوں کو لہو کر کے جلاؤں گی چراغ

در و دیوار کو آنکھوں کی کمائی دوں گی

تم مجھے ہجر کی روداد سنا دینا بس

میں تمہیں زخم حسیں اشک طلائی دوں گی

آخری بار اٹھانا ہے مجھے درد کا بار

آخری بار محبت کی دہائی دوں گی

سعدیہؔ عہد بزرگوں سے نبھاؤں گی سدا

ہاتھ کو خون سے میں رسم حنائی دوں گی

(580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadiya Safdar Saadi. is written by Sadiya Safdar Saadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadiya Safdar Saadi. Free Dowlonad  by Sadiya Safdar Saadi in PDF.