عدو سے شکوۂ قید و قفس کیا

عدو سے شکوۂ قید و قفس کیا

تمہارے بعد جینے کی ہوس کیا

ہم اپنی دسترس میں بھی نہیں ہیں

زمانے پر ہماری دسترس کیا

کئی دن سے یہ دل کیوں مضطرب ہے

نہیں چلتا اب اس پہ اپنا بس کیا

ہمارے پاؤں میں چھالے پڑے ہیں

تو پھر اس میں خطائے خار و خس کیا

جہاں خالی جگہ ہے بیٹھ جاؤ

عقیدت میں یہ فکر پیش و پس کیا

خفا رہنے لگے ہو مجھ سے اکثر

جدا ہو جاؤ گے اب کے برس کیا

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Aasim. is written by Saeed Aasim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Aasim. Free Dowlonad  by Saeed Aasim in PDF.