اتنا تو ہوا اے دل اک شخص کے جانے سے

اتنا تو ہوا اے دل اک شخص کے جانے سے

بچھڑے ہوئے ملتے ہیں کچھ دوست پرانے سے

اک آگ ہے جنگل کی رسوائی کا چرچا ہے

دشمن بھی چلے آئے ملنے کے بہانے سے

اب میرا سفر تنہا اب اس کی جدا منزل

پوچھو نہ پتہ اس کا تم میرے ٹھکانے سے

روشن ہوئے ویرانے خوش ہو گئی دنیا بھی

کچھ ہم بھی سکوں سے ہیں گھر اپنا جلانے سے

رسوائی تو ویسے بھی تقدیر ہے عاشق کی

ذلت بھی ملی ہم کو الفت کے فسانے سے

(957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Rahi. is written by Saeed Rahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Rahi. Free Dowlonad  by Saeed Rahi in PDF.