یہ حقیقت ہے کہ ہوتا ہے اثر باتوں میں

یہ حقیقت ہے کہ ہوتا ہے اثر باتوں میں

تم بھی کھل جاؤ گے دو چار ملاقاتوں میں

تم سے صدیوں کی وفاؤں کا کوئی ناطہ تھا

تم سے ملنے کی لکیریں تھی مرے ہاتھوں میں

تیرے وعدوں نے ہمیں گھر سے نکلنے نہ دیا

لوگ موسم کا مزہ لے گئے برساتوں میں

اب نہ سورج نہ ستارہ ہے نہ شمع ہے نہ چاند

اپنے زخموں کا اجالا ہے گھنی راتوں میں

(2096) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Rahi. is written by Saeed Rahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Rahi. Free Dowlonad  by Saeed Rahi in PDF.