اندھا اور دوربین

جب اس نے پہاڑ کا نام لیا

تو سب ہانپنے لگے

جب اس نے غنیم کی نقل و حرکت بتائی

تو وہ کانپنے لگے

اس نے کہا اندھیرا

تو سب ایک دوسرے کو ٹٹولنے لگے

اس نے کہا دریا آبادی میں گھس آیا ہے

تو سب خلا میں ہاتھ پیر مارنے اور ڈوبنے لگے

تب وہ عیاری سے مسکرایا

اور انہیں بالوں سے پکڑ کر

خلا میں دو چار غوطے دیے

اور الگنی پر سوکھنے کے لئے ڈال دیا

اب دیکھیں وہ انہیں کب اتارتا ہے

(594) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeeduddin. is written by Saeeduddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeeduddin. Free Dowlonad  by Saeeduddin in PDF.