درباری مغنی

میں ایک دھتکارا ہوا

درباری مغنی ہوں

دربار سے دھتکار دئے جانے سے پہلے

میرے حلق میں سیندور کی ایک پوری شیشی

الٹ دی گئی ہے

اب میرا گلا

محض غذا کی نالی بن کر رہ گیا ہے

مجھے اپنے گلے کے سوز و ساز سے محروم کیے جانے سے زیادہ افسوس

اس بات کا ہے

کہ میں اپنے معدے میں اتری ہوئی اشرفیاں

مروارید اور نیلم

شاہی محل میں تھوک کر نہیں آیا

ان سب نے میرے معدے میں اپنے لیے

کوئی گنجائش سر الاپنا چاہوں

تو یہ اشرفیاں

مروارید اور نیلم

میرے معدے میں دہکنے لگتے ہیں

جس طشتری میں مجھے

یہ اشرفیاں مروارید اور نیلم پیش کئے جاتے تھے

اب اس طشتری میں

محل کے خواجہ سرا کے پالتو کتے کو

راتب دیا جاتا ہے

جس کے معدے میں کوئی چیز

زیادہ دیر تک نہیں ٹکتی

کبھی کبھی یہ کتا

خواجہ سرا کے پیر چاٹتے چاٹتے

بادشاہ پر بھونکنے بھی لگتا ہے

کاش میں ایک بار ہی ایسا کر سکتا

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeeduddin. is written by Saeeduddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeeduddin. Free Dowlonad  by Saeeduddin in PDF.