خوبصورت موزے

تم نے میرے پہنچنے سے پہلے

اپنے خوبصورت موزے دھو کر

اپنی بالکنی میں بالکنی پر

سوکھنے کے لیے ڈال دیے تھے

ایک پیاسی چڑیا

بالکنی پر بیٹھی

اس کے قطروں کو

زمیں پر گرنے سے پہلے ہی

اچک لیتی تھی

میری آہٹ پر

وہ پھر سے اڑ گئی

تم نے بالکنی میں کھلنے والا دروازہ بند کر دیا

موزوں سے ٹپکنے والی بوندوں کو

میں تمہاری ہم آغوشی میں بھی

دیر تک سنتا رہا

(545) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeeduddin. is written by Saeeduddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeeduddin. Free Dowlonad  by Saeeduddin in PDF.