جانا جانا جلدی کیا ہے ان باتوں کو جانے دو

جانا جانا جلدی کیا ہے ان باتوں کو جانے دو

ٹھہرو ٹھہرو دل تو ٹھہرے مجھ کو ہوش میں آنے دو

پانو نکالو خلوت سے آئے جو قیامت آنے دو

سیارے سر آپس میں ٹکرائیں اگر ٹکرانے دو

بادل گرجا بجلی چمکی روئی شبنم پھول ہنسے

مرغ سحر کو ہجر کی شب کے افسانے دہرانے دو

ہاتھ میں ہے آئینہ و شانہ پھر بھی شکن پیشانی پر

موج صبا سے تم نہ بگڑو زلفوں کو بل کھانے دو

کثرت سے جب نام و نشاں ہے کیا ہوں گے گمنام صفیؔ

نقش دلوں پر نام ہے اپنا نقش لحد مٹ جانے دو

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Safi Lakhnavi. is written by Safi Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Safi Lakhnavi. Free Dowlonad  by Safi Lakhnavi in PDF.