کتنا پر سوز ہے یہ نالۂ شب گیر مرا

کتنا پر سوز ہے یہ نالۂ شب گیر مرا

یاس سے تکتے ہیں منہ حلقۂ زنجیر مرا

کھینچ کے لائے گا منزل کو مرے قدموں تک

راستہ روکے ہے جو حلقۂ زنجیر مرا

میری تقدیر ہے پوشیدہ جبیں میں جیسے

خواب بھی رہتا ہے در پردۂ تعبیر مرا

اپنی قسمت کے نشیمن کو جلا دو ساغر

چیختا پھرتا ہے یہ شعلۂ تدبیر مرا

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.