نغمے ہوا نے چھیڑے فطرت کی بانسری میں

نغمے ہوا نے چھیڑے فطرت کی بانسری میں

پیدا ہوئیں زبانیں جنگل کی خامشی میں

اس وقت کی اداسی ہے دیکھنے کے قابل

جب کوئی رو رہا ہو افسردہ چاندنی میں

کچھ تو لطیف ہوتیں گھڑیاں مصیبتوں کی

تم ایک دن تو ملتے دو دن کی زندگی میں

ہنگامۂ تبسم ہے میری ہر خموشی

تم مسکرا رہے ہو دل کی شگفتگی میں

خالی پڑے ہوئے ہیں پھولوں کے سب صحیفے

راز چمن نہاں ہے کلیوں کی خامشی میں

(559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Nizami. is written by Saghar Nizami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Nizami. Free Dowlonad  by Saghar Nizami in PDF.