ساون کی رت آ پہنچی کالے بادل چھائیں گے

ساون کی رت آ پہنچی کالے بادل چھائیں گے

کلیاں رنگ میں بھیگیں گی پھولوں میں رس آئیں گے

ہاں وہ ملنے آئیں گے رحم بھی کچھ فرمائیں گے

حسن مگر چٹکی لے گا پھر قاتل بن جائیں گے

نالے کھوئے دھندلکے میں شام ہوئی رات آ پہنچی

پریم کے سونے مندر میں آخر وہ کب آئیں گے

ہستی کی بد مستی کیا ہستی خود اک مستی ہے

موت اسی دن آئے گی ہوش میں جس دن آئیں گے

میری آنکھیں کچھ بھی نہیں تیرے جلوے جلوے ہیں

تو جب سامنے آئے گا پردے میں پڑ جائیں گے

تارے کتنے ہی چھٹکیں جگنو کتنے ہی چمکیں

شمع کی زردی کہتی ہے رات گئے وہ آئیں گے

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Nizami. is written by Saghar Nizami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Nizami. Free Dowlonad  by Saghar Nizami in PDF.