ایک نغمہ اک تارا ایک غنچہ ایک جام

ایک نغمہ اک تارا ایک غنچہ ایک جام

اے غم دوراں غم دوراں تجھے میرا سلام

زلف آوارہ گریباں چاک گھبرائی نظر

ان دنوں یہ ہے جہاں میں زندگانی کا نظام

چند تارے ٹوٹ کر دامن میں میرے آ گرے

میں نے پوچھا تھا ستاروں سے ترے غم کا مقام

کہہ رہے ہیں چند بچھڑے رہرووں کے نقش پا

ہم کریں گے انقلاب جستجو کا اہتمام

پڑ گئیں پیراہن صبح چمن پر سلوٹیں

یاد آ کر رہ گئی ہے بے خودی کی ایک شام

تیری عصمت ہو کہ ہو میرے ہنر کی چاندنی

وقت کے بازار میں ہر چیز کے لگتے ہیں دام

ہم بنائیں گے یہاں ساغرؔ نئی تصویر شوق

ہم تخیل کے مجدد ہم تصور کے امام

(551) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.