غم کے مجرم خوشی کے مجرم ہیں

غم کے مجرم خوشی کے مجرم ہیں

لوگ اب زندگی کے مجرم ہیں

اور کوئی گناہ یاد نہیں

سجدۂ بے خودی کے مجرم ہیں

استغاثہ ہے راہ و منزل کا

راہزن رہبری کے مجرم ہیں

مے کدے میں یہ شور کیسا ہے

بادہ کش بندگی کے مجرم ہیں

دشمنی آپ کی عنایت ہے

ہم فقط دوستی کے مجرم ہیں

ہم فقیروں کی صورتوں پہ نہ جا

خدمت آدمی کے مجرم ہیں

کچھ غزالان آگہی ساغرؔ

نغمہ و شاعری کے مجرم ہیں

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.