ہر مرحلۂ شوق سے لہرا کے گزر جا

ہر مرحلۂ شوق سے لہرا کے گزر جا

آثار تلاطم ہوں تو بل کھا کے گزر جا

بہکی ہوئی مخمور گھٹاؤں کی صدا سن

فردوس کی تدبیر کو بہلا کے گزر جا

مایوس ہیں احساس سے الجھی ہوئی راہیں

پائل دل مجبور کی چھنکا کے گزر جا

یزدان و اہرمن کی حکایات کے بدلے

انساں کی روایات کو دہرا کے گزر جا

کہتی ہیں تجھے میکدۂ وقت کی راہیں

بگڑی ہوئی تقدیر کو سلجھا کے گزر جا

بجھتی ہی نہیں تشنگیٔ دل کسی صورت

اے ابر کرم آگ ہی برسا کے گزر جا

کانٹے جو لگیں ہاتھ تو کچھ غم نہیں ساغرؔ

کلیوں کو ہر اک گام پہ بکھرا کے گزر جا

(522) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.