راہزن آدمی رہنما آدمی

راہزن آدمی رہنما آدمی

بارہا بن چکا ہے خدا آدمی

ہائے تخلیق کی کار پردازیاں

خاک سی چیز کو کہہ دیا آدمی

کھل گئے جنتوں کے وہاں زائچے

دو قدم جھوم کر جب چلا آدمی

زندگی خانقاہ شہود و بقا

اور لوح مزار فنا آدمی

صبح دم چاند کی رخصتی کا سماں

جس طرح بحر میں ڈوبتا آدمی

کچھ فرشتوں کی تقدیس کے واسطے

سہہ گیا آدمی کی جفا آدمی

گونجتی ہی رہے گی فلک در فلک

ہے مشیت کی ایسی صدا آدمی

آس کی مورتیں پوجتے پوجتے

ایک تصویر سی بن گیا آدمی

(779) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Siddiqui. is written by Saghar Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Siddiqui. Free Dowlonad  by Saghar Siddiqui in PDF.